China Wall :
China is an ancient country. He built a wall for his protection which was effective in his times. This was the result of the division of peasants and nomads. And this problem was to be solved.
Todays China Vision:
China Language Division :
Impact of internet on China :
And at the same time the Communist Party believes that in order to do this it has to prevent any kind of opposition from uniting. Be it pro-democracy students, Tibetan separatists, Falun Gong cultists or any other group. Freedom of information can empower them and this can lead to economic growth.
دیواریں (9) ۔ چین ۔ قدیم اور جدید دیواریں
![]() |
The china wall picture |
دیورچین :
چین قدیم ریاست ہے۔ اس نے
اپنی حفاظت کے لئے دیوار بنائی تھی جو کہ اپنے وقتوں میں موثر تھی۔ یہ کساناور
خانہ بدوش کی تقسیم کا نتیجہ تھی۔ اور اس مسئلے کو حل کرنے کے لئے تھی۔
آج چین کی ریاست کئی اقسام
کی تقسیم کا شکار ہے۔ اور ہر تقسیم اپنے ساتھ ممکنہ مسائل لے کر آتی ہے۔ لیکنچین اس وقت جس چیز پر رکاوٹ ڈالنے کا خواہاں ہے، یہ
انفارمیشن کا بہاؤ ہے اور اس کے لئے اس کا حل انٹرنیٹ پر قائم کی جانے والی عظیم
دیوار ہے جو کہ دنیا میں منفرد ہے۔
قدیم چین کی طرح ہی جدید
ریاست کا خیال ہے کہ یہ دیوار چین کو مستحکم رکھنے کے لئے لازم ہے۔ ایسی دیوار
دنیا میں کسی اور ملک میں کیوں نہیں؟ اس لئے کہ ایسا کرنے کے لئے بہت بھاری قیمت
ادا کرنا پڑتی ہے۔ اور صرف چین جیسا ملک ہی اپنے عوام کو کنٹرول کرنے کے لئے ایسا
کرنا افورڈ کر سکتا ہے۔
چین میں ایک اور تقسیم ہے۔ یہ ان کے درمیان ہے جو
انگریزی بول سکتے ہیں (اور اقلیت میں ہیں) اور دوسرے جو کہ نہیں بول سکتے۔ اگر چین
میں استعمال ہونے والے سرچ انجن (بیڈو) میں جرمن زبان میں تیانامن سکوائر ٹینک کو
سرچ کریں تو جو نتائج نظر آئیں گے، ان میں جرمن زبان میں 1989 کے واقعات کا ذکر
مل جائے گا
لیکن اگر چینی زبان میں سرچ کریں تو نہیں ملے
گا۔ اگر آپ چینی زبان تک محدود ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ دستیاب معلومات کا دائرہ
بھی کچھ محدود ہو جاتا ہے۔چینی سائبرسپیس انتظامیہ ایک اصطلاح استعمال کرتی ہے جو
کہ “مثبت توانائی” کی ہے۔ اس کا معنی یہ ہے کہ قابلِ قبول انفارمیشن تک رسائی رہے
تا کہ معاشرے میں سکون برقرار رہے۔ اس محکمے کے سربراہ لو وی ہیں جو کہ انفارمیشن
کی طاقت سے بخوبی واقف ہیں۔ لو وی کا کہنا ہے کہ ان کا کام “چینی مزاج کے مطابق
چینی انٹرنیٹ پر گورننس” کا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ “ہم بہت مہمان نواز قوم ہیں لیکن
ہم اس بات کا تعین کرنے میں آزاد ہیں کہ کسے ہمارا مہمان بننے کی اجازت ہے”۔
انٹرنیٹ پر سنسرشپ چینی معیشت پر منفی اثر ڈالتی ہے
کیونکہ یہ جدت میں رکاوٹ کا باعث بنتی ہے۔ چین مصنوعات بنانے میں دنیا میں آگے ہے
لیکن جدت میں نہیں۔ آئی فون چین میں بنتے ہیں لیکن اس کا ڈیزائن اورٹیکنالوجی یہاں سے بہت دور، سیلیکون ویلی میں۔ اور
سنسرشپ کی پابندیوں کا اس میں کردار ہے۔
ایسا نہیں کہ چین کو اس کا احساس نہیں ہے لیکن چینی
حکومت کا خیال ہے کہ معاشرے میں استحکام رکھنے کے لئے یہ قیمت ادا کرنا برا سودا
نہیں۔ کمیونسٹ پارٹی کو ڈیڑھ ارب لوگوں کا خیال رکھنا ہے۔ ان کے لئے روزگار
ڈھونڈنا ہے۔ ایسی منڈیوں تک رسائی پانا ہے جہاں ان کی بنائی ہوئی چیزیں بیچی جا
سکیں۔ اور ساتھ ہی ساتھ کمیونسٹ پارٹی کا خیال ہے کہ ایسا کرنے کے لئے اسے کسی بھی
قسم کی اپوزیشن کو متحد ہونے سے روکنا ہے۔ خواہ وہ جمہوریت کا نعرہ لگانے والے
طلباء ہوں، تبت کے علیحدگی پسند ہوں، فالن گونگ کے مذہبی طرز کے ہوں یا کوئی بھی
اور گروہ۔ انفارمیشن کی آزادی انہیں طاقتور کر سکتی ہے اور یہ معاشی ترقی میں
رخنہ انداز ہو سکتا ہے۔
چن شی
ہوانگ نے متحارب ریاستوں کے درمیان قائم اندرونی دیواریں صرف اس وقت گرائی تھیں جب
اسے اعتماد تھا کہ وہ انہیں اکٹھا رکھ سکیں گے۔ ان سے دو ہزار سال بعد بھی چین کا
یہی مخمصہ ہے۔ چین کے اندر کی آبادی پر پر کنٹرول قائم رکھنے کے لئے ڈیجیٹل دیوار
اس میں چینی ریاست کی مدد کرتی ہے۔ (جاری ہے)
تحریر:
وہارا امباکر